کسی کو بانہوں کا ہار دینا
لباس تن سے اتار لینا
پھر اسکے جذبوں کو مار دینا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا مجھے نہیں ہے،
گناہ کرنے کا سوچ لینا
حسین پریاں دبوچ لینا
پھر انکی آنکھیں ہی نوچ لینا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا مجھے نہیں ہے،
کسی کو لفظوں کا جال دینا
کسی کو جذبوں کی ڈھال دینا
پھر اسکی عزت اچھال دینا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا مجھے نہیں ہے،
اندھیر نگری میں چلتے جانا
حسین کلیاں مسلتے جانا
اور اپنی فطرت پہ مسکرانا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا مجھے نہیں ہے،
سجا رہا ہے ہر اک دیوانہ
خیال حسن و جمال جاناں
خیال کیا ہیں ہوس کا تانا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا مجھے نہیں ہے،