Search This Blog
Friday, 27 November 2015
Friday, 13 March 2015
Saturday, 24 January 2015
غزل یاد
یاد آؤں تو بس اتنی سی عنایت کرنا
اپنے بدلے ہوئے لہجے کی وضاحت کرنا
تم تو چاہت کا شاہکار ہوا کرتے تھے
کس سے سیکھا ہے یہ الفت میں ملاوٹ کرنا
ہم سزاؤں کے حقدار بنے ہیں کب سے
تم ہی کہہ دو کہ جرم ہے کیا محبت کرنا
تیری فرقت میں یہ آنکھیں ابھی تک نم ہیں
کبھی آنا میرے اشکوں کی زیارت کرنا
Subscribe to:
Posts (Atom)